top of page

مذہبی شعورPerception اہمیت اور تقاضے

14 January 2025


مادی نظریہMaterialism اسے اسے دماغ کی فعالیت کا نتیجہ بتاتا ہے۔ دماغ ایک Biological مشین کی طرح کام کرتا ہے جہاں Neutrons کی Electrical اور  Chemical کیمیائ سرگرمیاں شعور کی حالت پیدا کرتی ہے۔*غیر مادی نظریہSpritualusm* اسے غیر مادی یا روحانی بتاتا ہے۔ روحانی فلسفے اور مختلف مذاہب ،شعور کا تعلق روح یا کائنات کی کسی اعلی طاقت بتاتے ہیں۔شعور آزاد وجود ہے جو دماغ اور جسم کے مادی دائرے سے ماورا ہے ۔ مشہور فلسفی ڈیکارٹ کہتے ہیں کہ"جسم مادہ اور روح غیر مادی الگ الگ ہیں ، لیکن ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں"۔کچھ نظریات کے مطابق ، شعور پوری کائنات میں موجود ہے اور انسانی دماغ محض ریسیور کی طرح کام کرتا ہے۔جیے ریڈیو ، T V  وغیرہ Signal پکڑتے ہیں۔ مذہبی تعلیمات، شعور کو خدا یا روحانی ماخذ کی دین سمجھتے ہیں۔شعور فطرت کا ودیت کردہ وعلم  ہے جس سے انسان زندگی کے ہر مرحلے میں مدد لیتا ہے۔مشاہدہ ،تجربہ  علم ،فہم وتفقہ سے شعور میں جلا پیدا ہوتی ہے۔

شعور وفکر اگر جزو زندگی ہو جائے

جہاں جہاں بھی نظر جائے روشنی ہو جائے۔

"مغربی اقوام نے اپنے قومی شعور کو خود غرضی اور مادیت پرستی کے لیے اور فسطائی طاقتوں نے عصبیت و تعصب کے طور پر انسانیت کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیے استعمال کیا ہے ۔"

شعور کیسے کام کرتا ہےاگر یہ دماغ کی فعالیت ہے توNeuro Science کے مطابق یہNeurons ,دو اعصاب کے اتصال Synapse اور کیمیکل سگنلز کے ذریعے خیالات ، جذبات اور یاد داشت کو تشکیل دیتا ہے ۔ اگر یہ غیر مادی ہے تو روحانی فلسفے کہتے ہیں کہ یہ کسی اعلی حقیقت یا الوہی توانائ کا مظہر ہے جو جسم کے ساتھ جڑا ہوا ہے لیکن اس تک محدود نہیں ہے۔*شعور کیا ہے؟*شعور Consciousness دراصل اپنے آپ سے اور اپنے ماحول سے باخبر ہونے کو کہا جاتا ہے ۔شعور عقل کی اس کیفیت کو کہا جاتا ہے جس میں ذہانت، فہم الذاتی Self awareness، حساسیت ، دانائ Sapience,عرفان ذاتMysticism،گنجینہء حکمت، اور آگاہیPercaption کی خصوصیت پائ جاتی ہے.انسان کے لاشعور اور تحت الشعور میں بہت سی باتیں بچپن سے جوانی تک بغیر فلٹر کے محفوظ ہوتی رہتی ہیں۔ ان باتوں کو ایک منطقی اور معنوی ترتیب دینے اور اس سے منطقی نتائج اخذ کرنے کا نام شعور ہے ۔جیسے  مذہبی شعور، تحریکی شعور،سیاسی شعور ، معاشرتی شعور ،معاشی شعور،تہذیبی شعور،معاملاتی شعور وغیرہ

مذہبی شعور کے اجزاءمذہبی شعور کا مطلب ہے انسان کا اپنے عقیدے،دین سے متعلق تفقہ فی الدین (گہری سمجھ بوجھ)،احساس اور فکری آگہی ۔شعور انسان کے اندر مذہب کے بنیادی اصولوں ،اخلاقی اقدار اور روحانی تعلق کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کی صلاحیت پیدا کرتا ہے ۔(1) اپنے مذہب کے بنیادی عقائد ، ارکان اور نظریات کو سمجھنے میں مدد کرتا ہے۔(2) علم وآگہی: مذہبی تعلیمات ،احکام اور تاریخ سے واقفیت حاصل ہوتی ہے۔(3)اخلاقی شعور ہمیں اچھے اور برے ،صحیح اور غلط کی تمیز Distinguishکرنا اور اخلاقی اصولوں پر عمل کرنا سکھاتا ہے۔(4)اجتماعی شعور: معاشرتی تعلقات،اجتماعیت کے آداب ، مذہبی اصولوں کا نفاذ اور دوسروں کے عقائد کا احترام کرنا سکھاتا ہے۔

نہ شعور زندگی ہے ، نہ مذاق بندگی ہے

مجھے تو نباہ رہا ہے تیری بندہ پروری ہے

مذہبی شعور کیا ہے؟مذہبی /دینی شعور دراصل مذہب کو عقل اور علم کی روشنی میں سمجھنے کا نام ہے۔مذہبی عقائد و احکام کس قدر Rational عقلی اور کس قدر توھمات Supearstilions پر مبنی ہیں ان کو جاننے کا ذریعہ مذہبی شعور کی بیداری ہے۔آپ اسے بصیرت و بصارت بھی کہہ سکتے ہیں . یہ انسان کی زندگی کے مقاصد اور حقیقت کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے.اس سے اخلاقی اور روحانی ترقی کی راہ ہموار ہوتی ہے ۔*معاشرے میں امن ،روداری اور بھائ چارے کو فروغ ملتا ہے۔*انسان کو آزمائشوں اور مشکلات میں صبر واستقامت عطا کرتا ہے۔شعور کا تعلق دماغ سے ہے دل سے نہیں۔

اچھا ہے دل کے پاس رہے پاسبان عقل

یہ ایک فکری سرگرمی کا حاصل ہے کوئ قلبی واردات نہیں۔ یہ عقل کی کوکھ سے جنم لیتا ہے اور فراست کی گود میں پروان چڑھتا ہے اس کو علم اور استدلال سے ناپا جاتا ہے اور منطق کی زبان میں بتایا جاتا ہے۔ شعور سے پھوٹا ہوا مقدمہ عقلی Rational ہوتا ہے جسے تجربے اور مشاہدے کی کسوٹی پر پرکھاجا سکتا ہے۔مذہبی شعور کا فروغ فرد اور معاشرے کے لیے ضروری ہے تاکہ ایک بہتر اور متوازن زندگی گزاری جاسکے مذہبی شعور ہی کی  وجہ سے صحابہ کرام کے دل و دماغ میں یہ بصیرت پیدا ہوگئی تھی کہ ظلم ایک قبیح چیز ہے جو کسی کے لیے جائز نہیں،انسان کو ہر شخص کے ساتھ انصاف کرنا چاہیے ، خواہ وہ دوست ہو یا دشمن انھوں نے جاہلانہ حمیت،قومی و قبائلی اور خاندانی عصبیت سے ہمیشہ کے لیے کنارہ کشی کرلی تھی

بے شعوری کے نقصانات

جن معاشروں میں عوام مذہبی اعتبار سے با شعور نہیں ہوتے ہیں وہاں انہیں مذہب کے نام پر گمراہ کرنا آسان ہوتا ہے۔ انھیں خوابوں اور کراماتوں کے جال میں پھانس کر ان کی سادہ لوحی اور لاعلمی کا ناجائز فائدہ اٹھانا ممکن ہو جاتا ہے۔ ایسے معاشرے میں مذہب کے نام پر پاپائیت کو فروغ ملتا ہےاور پاپائیت ایک اعتبار سے بدترین مذہبی جبر ہے ۔ہمارے یہاں مذہبی ہجان کو مذہبی شعور بناکر پیش کیا جاتا ہے جبکہ مذہبی شعور سنجیدہ مذہبی گفتگو ،مطالعہ ،غور وفکر ،حصول علم ،اکتساب، ادراکCognition ، فہم و تفقہ ، اور مکالمے Dialogue سے پیدا ہوتا ہے ۔ "ایک سچا عقیدہ ، روشن نظریہ ، پائیدار نصب العین اسلام کے آفاقی پیغام کو اپنانے کے لیے زندگی کا حقیقی شعور ناگزیر ہے۔ہماری کوشش ہو کہ شعور کو  روشن رکھیں اسے پروان چڑھائیں اس کی تعمیر کی جائے اور ہر شعبہ زندگی میں با شعور زندگی گزاری جائے"۔

اگر  شعور  نہ  ہو  تو  بہشت ہے   دنیا

بڑے عذاب میں گزری ہے آگہی کے ساتھ


از:عبدالعظیم رحمانی ملکاپوری*

9224599910

bottom of page