کولہاپور میں بمبئی ہائی کورٹ کا سرکٹ بینچ قائم، سانگلی، ستارا، سولاپور، رتناگیری اور سندھودُرگ کے لاکھوں شہریوں کو بڑی راحت
- MimTimes मिम टाइम्स م ٹائمز

- Aug 2
- 2 min read

2 August 2025
کولہاپور،انصاف کی مرکزیت ختم کر کے اسے عوام کے قریب لانے کی اہم پہل کے تحت کولہاپور میں بمبئی ہائی کورٹ کے سرکٹ بینچ کے قیام کی سرکاری نوٹیفکیشن آج جاری کر دی گئی ہے۔ یہ بینچ 18 اگست سے باقاعدہ کام شروع کرے گا۔ اس عدالتی فیصلے کو چھترپتی شاہو مہاراج اور راجارام مہاراج کے اصلاح پسند عدالتی ورثے کو ایک تاریخی خراجِ عقیدت سمجھا جا رہا ہے۔یہ بینچ کولہاپور، سانگلی، ستارا، سولاپور، رتناگیری اور سندھودُرگ ،ان چھ اضلاع کے لاکھوں شہریوں کو بڑی راحت دے گا، جو اب براہ راست کولہاپور میں ہائی کورٹ کی سماعت کے لیے رجوع کر سکیں گے،انھیں اب ممبئی جانے کی ضرورت نہیں ہوگی ۔اس بینچ کے قیام کے لیے مقامی وکلا کی جدوجہد گزشتہ چار سے پانچ دہائیوں پر محیط رہی ہے، جس نے 2016 میں شدت اختیار کی جب ان اضلاع کے وکلا نے 55 دنوں تک عدالتوں کا بائیکاٹ کر کے تاریخی احتجاج کیا۔ اس مطالبے کو ریاستی حکومت کی طرف سے برسوں صرف وعدوں تک محدود رکھا گیا، مگر عملی اقدام اب سپریم کورٹ کی منظوری سے ممکن ہوا۔سپریم کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس بھوشن گوئی نے عدلیہ کی عدم مرکزیت کی بھرپور وکالت کی۔ ان کے مطابق ملک میں سپریم کورٹ کی بھی علاقائی بینچیں ہونی چاہئیں تاکہ دور دراز ریاستوں کے شہریوں کو دہلی جانے کی ضرورت نہ پڑے۔ان ہی کی سرپرستی میں بمبئی ہائی کورٹ کا یہ سرکٹ بینچ کولہاپور میں دسرا میدان کے قریب واقع پرانے عدالت کمپلیکس میں قائم کیا گیا ہے۔ اس کے لیے پہلے سے قائم فیملی اور چائلڈ کورٹس کو دوسری عمارتوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے لیے انتہائی خوشی کی بات ہے کہ ممبئی ہائی کورٹ نے کولہاپور میں عدالتی بینچ کی سہولت مہیا کی ہے۔ اس کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے اور 18 اگست سے یہ بینچ کام کرنا شروع کرے گا۔ یہ فیصلہ ان 6 اضلاع کے عوام کے لیے تاریخی راحت بنے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب میں پہلی بار وزیر اعلیٰ بنا، تب سے میں اس معاملے پر مستقل کام کر رہا تھا۔ آخرکار ہمیں کامیابی ملی۔ اب ممبئی ہائی کورٹ کے ناگپور، چھترپتی سنبھاجی نگر، گوا کے بعد یہ نیا سرکٹ بینچ جڑ رہا ہے۔ میں چیف جسٹس آف انڈیا بھوشن گوئی اور مہاراشٹر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس آلوک آرادھے کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اس سے انصاف کی رفتار بڑھے گی اور عوام کا وقت، پیسہ اور محنت بچے گی۔قابلِ ذکر ہے کہ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے اسی عدالت سے بطور وکیل اپنی وکالت کا آغاز کیا تھا، اور گوپال کرشن گوکھلے جیسے عظیم رہنماؤں نے اسی عمارت سے انصاف فراہم کیا۔ شاہو مہاراج نے بھی کولہاپور کو عدالتی، تعلیمی اور سماجی اصلاحات کا مرکز بنایا تھا، جن کا اثر آج تک قائم ہے۔کولہاپور میں سرکٹ بینچ کا قیام ایک تاریخی عدالتی سنگِ میل ہے، جو نہ صرف انصاف کو مقامی سطح پر پہنچائے گا بلکہ سماجی انصاف کے بانی شاہو مہاراج کی فکر کو عملی خراج بھی ہے۔
#Kolhapur#CircuitBench#BombayHighCourt#JusticeBhushanGavai#ShahuMaharaj#IndianJudiciary#Decentralization#DevendraFadnavis#LegalReforms









