345 سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن خطرے میں؛ بھارت الیکشن کمیشن کی کارروائی شروع انتخابی نظام کی شفافیت کے لیے بڑا قدم
- MimTimes मिम टाइम्स م ٹائمز

- Jun 26
- 2 min read

26 Jun 2025
ممبئی، بھارت کے الیکشن کمیشن نے ملک کی 345 غیر تسلیم شدہ رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں (Registered Unrecognized Political Parties - RUPPs) کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ اس مہم کی قیادت چیف الیکشن کمشنر جناب گیانیش کمار کر رہے ہیں، جب کہ الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو اور ڈاکٹر ویوک جوشی بھی اس عمل میں شامل ہیں۔یہ تمام 345 جماعتیں 2019 سے لے کر آج تک کسی بھی لوک سبھا، اسمبلی یا ضمنی انتخاب میں حصہ نہیں لے چکیں، اور ان کے دفاتر ملک میں کہیں بھی موجود نہیں پائے گئے۔ اس بنیاد پر الیکشن کمیشن نے ملک گیر سطح پر ایک جانچ مہم کا آغاز کیا ہے، جس کے پہلے مرحلے میں ان جماعتوں کو منتخب کیا گیا ہے۔فی الحال ملک میں 2800 سے زائد غیر تسلیم شدہ رجسٹرڈ سیاسی جماعتیں موجود ہیں، لیکن ان میں سے کئی نے رجسٹریشن کے لیے لازمی شرائط پوری نہیں کی ہیں۔ اس لیے متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف الیکشن افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان جماعتوں کو شوکاز نوٹس جاری کریں۔ ان جماعتوں کو اپنی بات رکھنے کے لیے سنا بھی جائے گا، اور حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔بھارت میں سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 29A کے تحت کی جاتی ہے۔ ایک بار رجسٹرڈ ہو جانے کے بعد، سیاسی جماعتوں کو ٹیکس میں چھوٹ سمیت کئی سرکاری سہولیات حاصل ہوتی ہیں۔ تاہم، بہت سی جماعتیں صرف ان سہولیات کے لیے کاغذی طور پر قائم کی گئی ہیں، ایسی شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بڑی کارروائی کی جا رہی ہے۔الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ انتخابی عمل میں شفافیت اور سیاسی صفائی کے مقصد سے یہ تطہیر مہم شروع کی گئی ہے۔ کمیشن کے مطابق، یہ مہم آنے والے دنوں میں مزید وسیع کی جائے گی۔









