دھامن گاؤ بڑے میں پنچایت کے زیر اہتمام بین المذاہب عید ملن پروگرام کا کامیاب انعقاد
- MimTimes मिम टाइम्स م ٹائمز
- Apr 27
- 4 min read

27 April 2025
دھامن گاؤ بڑے میں ایک پر وقار بین المذاہب عید ملن پروگرام کا انعقاد عمل میں آیا، جس نے سماجی ہم آہنگی، مذہبی رواداری اور قومی یکجہتی کا حسین پیغام پیش کیا۔ اس روح پرور پروگرام کی صدارت جناب ہارون خان صاحب نے فرمائی، جبکہ مہمانِ خصوصی جناب سہیل امیر شیخ تھے، جن کی موجودگی نے محفل کی رونق کو دوبالا کر دیا۔ یہ پروگرام جماعت اسلامی ہند دھامن گاؤ بڑے یونٹ، ایس آئی او یونٹ دھامن گاؤ بڑے اور جامع مسجد پنچ کمیٹی کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ تھا، جنہوں نے مل جل کر اسے کامیاب بنانے کے لیے بھرپور محنت کی۔ اس بابرکت محفل کی نظامت کے فرائض شیخ صادق منیار نے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دیے۔ پروگرام کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جو نہایت خوش الحانی کے ساتھ حافظ گلزار صاحب نے پیش کی۔ ساتھ ہی اس کا اردو ترجمہ بھی سامعین کی خدمت میں پیش کیا گیا، تاکہ قرآنِ حکیم کا پیغام سب تک پہنچ سکے۔ اس کے بعد امیرِ مقامی عبدالحمید صاحب نے اسی تلاوت کا مراٹھی ترجمہ پیش فرمایا، جس سے تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے حاضرین نے روشنی حاصل کی۔ پروگرام میں مزید روحانی کیفیت کا اضافہ اس وقت ہوا جب شیخ غلام رسول نے ایک نہایت ہی دل کو متاثر کرنے والا ترانہ پیش کیا، جس نے سامعین کے دلوں کو جھنجھوڑ دیا اور محفل کو جذباتی رنگ دے دیا۔ اس کے بعد آصف خان سر نے ابتدائی خطاب پیش فرمایا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں اس امر پر زور دیا کہ "یہ ہمارا ورثہ رہا ہے کہ ہم سب یہاں امن و آشتی سے رہتے آئے ہیں۔ یہ ہم نے اپنے بڑوں سے سیکھا ہے، اور یہی ہماری تہذیب ہے۔ آج کے دور میں ایسے پروگرام وقت کی اشد ضرورت ہیں۔" انہوں نے کہا: "ہمارے ملک کے قائدین کی، ہمارے پرخوں کی یہی تعلیمات رہی ہیں کہ ہم سب مل جل کر رہیں اور ایک دوسرے کے مذاہب کا احترام کریں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم امن و آشتی کا پیغام ہر ایک تک پہنچائیں۔" چھترپتی شیواجی مہاراج کی مثال دیتے ہوئے آصف سر نے کہا: "مہاراج اپنی فوج کو یہ ہدایت دیتے تھے کہ جنگی مہم کے دوران اگر راستے میں کوئی مسجد آئے تو اسے نقصان نہ پہنچایا جائے، اور اگر قرآنِ پاک ہاتھ لگے تو اسے عزت کے ساتھ کسی مسلم بھائی کے حوالے کر دیا جائے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ان واقعات سے مہاراج کی مذہبی رواداری کا پتہ چلتا ہے۔ ہمیں مہاراج کی ان تعلیمات کو اپنانا چاہیے اور تمام مذاہب کا احترام کرتے ہوئے ایک پرامن معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔" پروگرام میں مختلف مکاتبِ فکر کے افراد نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان تمام تاثرات کا نچوڑ یہی تھا کہ "ہمارا ملک ایک امن و آشتی کا گہوارہ ہے، جہاں سبھی لوگ مل جل کر رہتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ اس قیمتی ورثے کو سنبھال کر رکھیں، اور ملک کی ترقی، خوشحالی اور امن و امان کے قیام میں ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے بھرپور کردار ادا کریں۔" پروگرام کے آخری مرحلے میں صدارتی خطاب جناب محترم امیر شیخ نے فرمایا۔ انہوں نے اپنے پُر اثر کلمات میں اس بات پر زور دیا کہ "اللہ کا خوف ہی انسان کو برائیوں سے بچا سکتا ہے، اور روکتا ہے۔" انہوں نے فرمایا: "روزے کا اصل مقصد صرف بھوکا پیاسا رہنا نہیں، بلکہ ایسی تمام باتوں سے رک جانا ہے جن سے اللہ تعالیٰ نے روکا ہے، اور ان باتوں کو اختیار کرنا ہے جن کو اللہ تعالیٰ نے اپنانے کا حکم دیا ہے۔ روزہ صرف پیٹ کا نہیں، بلکہ ہاتھ کا، دل کا اور دماغ کا بھی روزہ ہے۔" انہوں نے سامعین کو اس بات کی بھی تلقین کی کہ اپنی زندگی کو اللہ کے احکامات کے مطابق گزاریں، تاکہ فرد، معاشرہ اور ملک — تینوں میں امن و سکون قائم ہو۔ انہوں نے ملک کے اندر امن و امان کی اہمیت کو سراہتے ہوئے اس کے فروغ کی ترغیب بھی دی۔ پروگرام کے اختتام پر اظہارِ تشکر کی سعادت یوسف شاہ نے حاصل کی، جنہوں نے تمام مہمانانِ گرامی، مقررین، سامعین اور منتظمین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ اس یادگار اور کامیاب پروگرام کو کامیاب بنانے میں جماعت اسلامی ہند کے ارکان اور کارکنان نے دن رات محنت کی، جس کے نتیجے میں ایک خوشگوار، باہمی احترام اور روحانی فضا میں یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔ آخر میں تمام حاضرین کی تواضع شیر خورمہ سے کی گئی، جو عید کی خوشیوں کا خاص حصہ ہوتا ہے۔ یہ پروگرام ہر لحاظ سے کامیاب اور قابلِ تحسین رہا، اور مختلف مذاہب کے افراد نے،قُرب و جوار سے آئے ہوئے مہمانان نے جس محبت، ہم آہنگی اور بھائی چارے کے ساتھ اس میں شرکت کی، وہ ایک روشن مثال ہے۔ تقریباً 250 افراد نے اس پروگرام میں شرکت فرما کر اسے کامیابی سے ہمکنار کیا ۔
#InterfaithHarmony #EidMilanProgram #SocialUnity #ReligiousTolerance #NationalIntegration #DhamangaonBade #JamaatIslamiHind #SIOIndia #PeaceAndHarmony #RespectForAllReligions #CommunityBuilding #UnityInDiversity #Brotherhood #EidCelebrations #LoveAndRespect #SocialCohesion #CulturalHeritage #SpreadingPeace #InterfaithDialogue #SuccessfulEvent