top of page

ساتویں جماعت کی کتابوں سے مغلیہ سلطنت کے حوالوں کو ہٹانے پر پرنس یعقوب حبیب الدین توسی ناراض

28 April 2025


مغلیہ سلطنت کے آخری شہنشاہ بہادر شاہ ظفر کے چھٹے نسل کے دعویدار پرنس یعقوب حبیب الدین توسی نے ساتویں جماعت کے این سی ای آر ٹی کی نصابی کتابوں سے مغلیہ سلطنت کے حوالوں کو ہٹانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

See video

انہوں نے اس اقدام کو تاریخی ورثے کے ساتھ ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مغلیہ سلطنت نے ہندوستان کی ثقافت، فنون، اور انتظامی ڈھانچے پر گہرے اثرات مرتب کیے، جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔پرنس توسی نے اپنے بیان میں کہا، "مغلیہ سلطنت ہندوستان کی تاریخ کا ایک اہم حصہ ہے۔ اسے نصابی کتابوں سے ہٹانا نئی نسل کو اپنے ماضی سے محروم کرنے کے مترادف ہے۔ مغلوں نے فن تعمیر، ادب، اور سماجی ہم آہنگی کے لیے جو خدمات انجام دیں، انہیں تسلیم کیا جانا چاہیے۔" انہوں نے مزید کہا کہ این سی ای آر ٹی کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور طلبہ کو مکمل اور غیر جانبدارانہ تاریخ سے روشناس کرانا چاہیے۔پرنس یعقوب، جو مغلیہ شہنشاہوں کے وقف املاک کے نگران اور مغلیہ شہنشاہوں کے ٹرسٹ کے صدر ہیں، نے اس سلسلے میں مرکزی حکومت سے بات چیت کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کو متعلقہ حکام کے سامنے اٹھائیں گے تاکہ مغلیہ سلطنت کی تاریخی اہمیت کو نصاب میں بحال کیا جا سکے۔یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب این سی ای آر ٹی نے اپنے نصاب کو "منطقی بنانے" کے عمل کے تحت کئی تاریخی ابواب کو ہٹانے یا مختصر کرنے کا فیصلہ کیا، جن میں مغلیہ سلطنت سے متعلق مواد بھی شامل ہے۔ پرنس توسی کا موقف ہے کہ یہ فیصلہ سیاسی محرکات سے متاثر ہو سکتا ہے، جو تعلیمی معیار کے لیے نقصان دہ ہے۔انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ اس معاملے پر آواز اٹھائیں اور ہندوستان کی جامع تاریخ کو محفوظ رکھنے کے لیے تعاون کریں۔ پرنس یعقوب نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی اس موضوع پر بحث کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے، جہاں وہ اپنے خیالات کو باقاعدگی سے شیئر کرتے ہیں۔

bottom of page