مہاراشٹر حکومت کا نیا حکم: پیدائش اور موت کے اندراج کے قوانین میں بڑی ترمیم
- MimTimes मिम टाइम्स م ٹائمز

- Mar 12
- 2 min read

12 March 2025
ممبئی،مہاراشٹر حکومت نے پیدائش اور موت کے اندراج کے قوانین میں اہم ترامیم کرتے ہوئے ایک نیا سرکاری حکم نامہ جاری کیا ہے۔ اس کا مقصد رجسٹریشن کے عمل کو مزید شفاف اور بدعنوانی سے پاک بنانا ہے۔
اہم نکات:
• پرانے اندراجات کے لیے سخت جانچ• اگر پیدائش یا موت کا اندراج ایک سال سے زیادہ پرانا ہے تو اسے صرف ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ یا مجاز افسران کی منظوری کے بعد رجسٹر کیا جا سکے گا۔• حکام کو اس بات کی تصدیق کرنی ہوگی کہ درخواست دہندہ کے پاس قابلِ قبول شواہد موجود ہیں۔
• جعلی اندراجات کی روک تھام• حکومت کو ایسی شکایات موصول ہوئی ہیں کہ بعض غیر ملکی شہری جعلی طریقے سے اپنی پیدائش کے اندراج کروا رہے ہیں۔ اس کے پیشِ نظر، اب ایسے تمام معاملات کی سخت جانچ کی جائے گی۔• اگر کوئی شخص جعلی یا جھوٹے دستاویزات فراہم کرتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، اور معاملہ فوری طور پر پولیس کو بھیجا جائے گا۔
• ضروری دستاویزات• پیدائش کے اندراج کے لیے درج ذیل دستاویزات درکار ہوں گی: • اسپتال کا سرٹیفکیٹ• ویکسینیشن ریکارڈ• اسکول میں داخلے کا سرٹیفکیٹ• والدین یا قریبی رشتہ داروں کا حلف نامہ• دیگر سرکاری شناختی دستاویزات (آدھار کارڈ، پین کارڈ، وغیرہ)• موت کے اندراج کے لیے ضروری دستاویزات: • اسپتال کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ• پولیس رپورٹ (اگر موت غیر طبعی ہوئی ہو)• مقامی بلدیاتی اداروں کا ریکارڈ
• عوامی نوٹس اور تصدیق کا نیا طریقہ کار• اگر کسی پیدائش یا موت کا اندراج غیر معمولی طور پر تاخیر سے کیا جا رہا ہو، تو اس کا 15 دن تک عوامی سطح پر اعلان کیا جائے گا۔• اس اعلان کے بعد اگر کسی کو اعتراض ہو تو وہ مقامی بلدیاتی دفتر میں شکایت درج کرا سکتا ہے۔• شکایات کے بعد درخواست کی مزید جانچ کی جائے گی، اور تمام تصدیقات مکمل ہونے کے بعد ہی اندراج کی منظوری دی جائے گی۔
• مقامی سطح پر سخت نگرانی• مقامی تحصیلدار، پولیس افسران، گاؤں کے پردھان اور دیگر سرکاری عہدیداروں کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک اندراج کی جانچ کریں اور جعلی معاملات کی نشاندہی کریں۔• اگر کوئی شخص اپنی جائے پیدائش یا رہائش کے بارے میں جھوٹا بیان دیتا ہے، تو اسے قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
• نئے قواعد کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی• جعلی کاغذات پیش کرنے والوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں گے۔• اگر کوئی شخص دھوکہ دہی کے ذریعے اپنی عمر یا قومیت تبدیل کروانے کی کوشش کرے گا تو اس پر قانونی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔• متعلقہ افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تمام درخواستوں کی گہرائی سے جانچ کریں اور شک ہونے پر فوری رپورٹ کریں۔
حکومت کا مؤقف : حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ رجسٹریشن کے نظام کو بہتر اور شفاف بنانے کے لیے لیا گیا ہے۔ اس اقدام سے جعلی اندراجات پر قابو پایا جا سکے گا اور عوام کو مستند سرٹیفکیٹ کے حصول میں سہولت فراہم ہوگی۔یہ حکم نامہ فوری طور پر نافذ العمل ہوگا اور تمام سرکاری دفاتر کو اس پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
Maharashtra #Government #BirthCertificate #DeathCertificate #NewLaw #LegalUpdate #FakeDocuments #RegistrationRules #PublicNotice #Transparency
#MaharashtraNews #GovernmentUpdate #BirthRegistration #DeathRegistration #LegalReform #NewRules #Justice #Transparency #PublicAwareness









