مہاراشٹرا میں "مہاراشٹرا حق برائے عوامی خدمات ایکٹ 2015" کے نفاذ کے 10 سال مکمل؛ شہریوں کو شفاف اور بروقت خدمات فراہم کرنے کا عزم
- MimTimes मिम टाइम्स م ٹائمز
- Apr 28
- 3 min read

28 April 2025
ممبئی، مہاراشٹرا حکومت نے شہریوں کو شفاف، تیز رفتار اور وقت بند طریقے سے سرکاری خدمات فراہم کرنے کے مقصد سے "مہاراشٹرا حق برائے عوامی خدمات ایکٹ، 2015" نافذ کیا تھا۔ یہ قانون 28 اپریل 2015 کو مؤثر ہوا اور اسی مناسبت سے ہر سال 28 اپریل کو ریاست میں "یومِ حقِ خدمات" منایا جاتا ہے۔ رواں برس اس قانون کے نفاذ کو 10 سال مکمل ہو چکے ہیں، جس کی مناسبت سے ایک خصوصی رپورٹ پیش کی جا رہی ہے۔یہ قانون مہاراشٹرا کے تمام شہریوں کے لیے انتہائی اہم ہے۔ اس کا اطلاق ریاست بھر میں ہوتا ہے اور یہ قانون ان تمام اہل افراد اور سرکاری اداروں پر لاگو ہوتا ہے جو شہریوں کو سرکاری خدمات فراہم کرتے ہیں۔ تمام نوٹیفائیڈ (مقرر کردہ) خدمات پر اس ایکٹ کا اطلاق ہوتا ہے۔اس قانون کا بنیادی مقصد شہریوں کو شفاف، مؤثر اور بروقت عوامی خدمات فراہم کرنا ہے۔ اس کے علاوہ، سرکاری اداروں میں شفافیت اور جوابدہی کو فروغ دینا بھی اس قانون کا اہم مقصد ہے۔ ہر شخص کی اہلیت کا تعین متعلقہ قوانین کی شرائط کے مطابق کیا جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر کوئی مہاراشٹر کا شہری بیرون ملک مقیم ہے لیکن وہ کسی نوٹیفائیڈ خدمت کا اہل ہے، تو وہ بھی اس قانون کے تحت اپنی خدمات حاصل کر سکتا ہے۔گزشتہ دس سالوں میں اس قانون کے تحت 18 کروڑ سے زائد درخواست دہندگان کو سرکاری خدمات فراہم کی گئی ہیں۔ "آپلے سرکار پورٹل" جیسے منصوبوں نے عوام کے لیے خدمات کا حصول آسان بنایا ہے۔ اب تک 1,000 سے زائد خدمات نوٹیفائیڈ کی جا چکی ہیں، جن میں سے 583 خدمات آن لائن دستیاب ہیں۔ "آپلے سرکار" پورٹل پر 1 کروڑ سے زائد افراد نے اپنی رجسٹریشن کرائی ہے۔اس قانون کے تحت شہریوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ مقررہ وقت کے اندر سرکاری خدمات حاصل کریں۔ سرکاری اداروں میں ریاستی محکمے، سرکاری کارپوریشنز، میونسپل ادارے، اور حکومت سے مالی امداد حاصل کرنے والے نجی ادارے شامل ہیں۔ ہر خدمت کے لیے ایک مخصوص مدت طے کی گئی ہے۔ قانون اور اس کے ضوابط کی کاپی "آپلے سرکار" پورٹل یا "RTS مہاراشٹرا" موبائل ایپ سے مفت ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے۔عوام کو نوٹیفائیڈ خدمات اور متعلقہ معلومات فراہم کرنا سرکاری اداروں کی ذمہ داری ہے۔ ہر دفتر میں خدمات، مدت، فیس، مقررہ افسران اور اپیل افسران کی تفصیلات بورڈ پر یا ویب سائٹ پر واضح کی جاتی ہیں۔ اگر ایسا نہ کیا جائے تو RTS کے چیف کمشنر یا متعلقہ کمشنر از خود کارروائی کر سکتے ہیں۔شہری اپنی درخواست مقررہ افسر کے پاس دفتر میں جا کر یا آن لائن "آپلے سرکار" پورٹل (https://aaplesarkar.mahaonline.gov.in) پر دے سکتے ہیں۔ ہر خدمت کے لیے الگ الگ درخواست فارم اور مطلوبہ دستاویزات کی فہرست مقرر کی گئی ہے۔"آپلے سرکار" پورٹل اور "RTS مہاراشٹرا" موبائل ایپ کے ذریعے شہری آسانی سے اپنی درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں۔ ہر آن لائن درخواست کو ایک منفرد شناختی نمبر (UIN) دیا جاتا ہے، جس کی مدد سے شہری اپنی درخواست کی پیش رفت کا پتہ لگا سکتے ہیں۔اگر کسی اہل شخص کو مقررہ وقت پر خدمت نہ ملے یا اس کی درخواست مسترد کر دی جائے، تو وہ پہلے اپیل افسر کے پاس 30 دنوں کے اندر اپیل دائر کر سکتا ہے۔ اگر کسی معقول وجہ سے اپیل وقت پر نہ ہو سکے تو 90 دنوں کے اندر بھی اپیل قبول کی جا سکتی ہے۔ریاست بھر میں 32,000 سے زیادہ "آپلے سرکار" سروس سینٹرز (ASSK) کام کر رہے ہیں، جو شہریوں کو درخواست دینے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ یہ سینٹرز تحصیل دفاتر، گرام پنچایتوں، میونسپل اداروں اور کچھ نجی مقامات پر موجود ہیں۔اگر کوئی مقررہ افسر بغیر معقول وجہ کے وقت پر خدمات فراہم نہ کرے تو اس پر ₹500 سے ₹5,000 تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔ اگر بار بار لاپرواہی کی جائے تو متعلقہ افسر کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔"مہاراشٹرا حق برائے عوامی خدمات ایکٹ، 2015" نہ صرف شہریوں کے حقوق کا محافظ ہے بلکہ سرکاری نظام میں شفافیت اور مؤثریت کو بھی فروغ دیتا ہے۔ سرکاری اداروں کی مؤثر کارکردگی اور شہریوں کی بیداری سے اس قانون کے ثمرات مزید بڑھ سکتے ہیں۔
#Maharashtra #PublicServiceRights #RTSAct2015 #CitizenRights #GoodGovernance #Transparency #PublicServices #AapleSarkar #Egovernance #ServiceGuarantee #GovernmentReforms #MaharashtraGovernment #RightToService #DigitalIndia #ServiceDelivery #PublicAccountability #MaharashtraRTS #CitizenEmpowerment #RTSMaharashtra #Eservices #AapleSarkarPortal #GovernmentInitiative #RightToPublicServices