top of page

نیا سال: خود شناسی، خدمت اور عزم نو

  • Writer: MimTimes मिम टाइम्स  م ٹائمز
    MimTimes मिम टाइम्स م ٹائمز
  • Dec 26, 2024
  • 3 min read
ree

26 December 2024


زندگی وقت کے لمحوں کی امانت ہے۔ ہر سال کا اختتام اور نئے سال کا آغاز ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ گزرنے والے دنوں نے ہمارے دامن میں کیا چھوڑا اور کیا چھین لیا۔ نیا سال، نئے ارادوں، نئے خوابوں اور ایک بہتر زندگی کے لیے خود کو تیار کرنے کا پیغام دیتا ہے۔      زندگی وہی خوبصورت بنتی ہے جب انسان خود کو پہچان لے۔ ہر گزرا ہوا لمحہ ایک آئینہ ہے، جو ہمیں ہمارے اعمال دکھاتا ہے۔ نئے سال کے آغاز پر اپنی زندگی پر غور کریں:

کیا ہم نے وقت کو اس کے مقصد کے مطابق استعمال کیا؟

کیا ہمارے اعمال ہمارے ایمان کا آئینہ دار تھے؟

کیا ہم نے دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کیں یا خود کو دوسروں پر ترجیح دی؟

یہ سوالات ہمارے اندر وہ تبدیلی لا سکتے ہیں، جو ہماری دنیا اور آخرت کو سنوار سکتی ہے۔

      وقت وہ خزانہ ہے جس کی اہمیت تب سمجھ آتی ہے جب یہ ہمارے ہاتھ سے نکل چکا ہوتا ہے۔ زندگی کا ہر لمحہ ایک امانت ہے، اور ہمیں چاہیے کہ اس امانت کو بہتر سے بہتر طریقے سے استعمال کریں۔

ہر دن کو آخری دن سمجھ کر جئیں۔

اپنی مصروفیات کو مقصدیت کے ساتھ ترتیب دیں۔

وقت کو ضائع کرنے والی عادتوں کو خیرباد کہیں۔

        انسانیت کی خدمت دراصل اللہ کی عبادت ہے۔ جو شخص دوسروں کی زندگی میں آسانی پیدا کرتا ہے، وہ دراصل اپنی زندگی کو بامقصد بناتا ہے۔

یتیموں اور غریبوں کا سہارا بنیں۔

بیماروں کی تیمارداری کریں۔

علم اور محبت کو بانٹیں۔

سماج میں اتحاد، رواداری اور انصاف کو فروغ دیں۔

 زندگی میں رنجشیں، ناراضگیاں اور کدورتیں معمول کا حصہ ہیں، لیکن معاف کرنا دل کا سکون ہے۔

دوسروں کو معاف کریں تاکہ آپ کے دل سے بوجھ ہلکا ہو۔

تعلقات کو دوبارہ جوڑنے کی کوشش کریں۔

محبت کو نفرت پر ترجیح دیں۔

     نیا سال اپنی کمزوریوں کو پہچاننے اور ان پر قابو پانے کا بہترین وقت ہے۔

اپنی صحت کا خیال رکھیں۔

غیبت، حسد، اور کینہ جیسی منفی عادتوں سے چھٹکارا پائیں۔

مثبت سوچ اپنائیں اور اپنی زندگی کو خوشی، سکون اور مقصدیت سے بھرپور بنائیں۔

     ہر انسان کے اندر ایک خواب ہوتا ہے جو اس کی روح کو حرکت میں رکھتا ہے۔ اس سال اپنے لیے ایک ایسا مقصد منتخب کریں جو آپ کی ذات سے نکل کر دوسروں کے لیے فائدہ مند ہو۔

تعلیم، فلاح و بہبود یا کسی سماجی منصوبے میں اپنا کردار ادا کریں۔

اپنی صلاحیتوں کو ایک مثبت سمت میں لگائیں۔

وہ کچھ کریں جو آپ کی زندگی کو دوسروں کے لیے مثال بنا دے۔

قرآن ہمیں وقت کی قدر سکھاتا ہے:

 "والعصر۔ ان الانسان لفی خسر۔ الا الذین آمنوا وعملوا الصالحات وتواصوا بالحق وتواصوا بالصبر۔"

     یہ پیغام ہمیں بتاتا ہے کہ خسارے سے بچنے کا راستہ ایمان، نیک اعمال، حق کی تلقین، اور صبر میں ہے۔ زندگی ان اصولوں کو اپنانے سے بامقصد بنتی ہے، اور انسان دنیا و آخرت میں کامیابی کا حق دار بنتا ہے۔

       نیا سال ایک نئے سفر کی مانند ہے، جو ہمیں اپنے ماضی سے سیکھنے اور مستقبل کو بہتر بنانے کا موقع دیتا ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم اپنے آپ کو پہچانیں، اپنی زندگی کو اللہ کی رضا کے مطابق ڈھالیں، اور دوسروں کے لیے ایک مثال بنیں۔زندگی ایک نعمت ہے، اسے قدر اور محبت کے ساتھ جینے کا عزم کریں۔

آصف خان دھامن گاوں بڑے

bottom of page