top of page

وزیر اعلیٰ امدادی فنڈ میں پانچ لاکھ کا گھوٹالہ تین ڈاکٹروں کے خلاف مقدمہ درج

  • Writer: MimTimes मिम टाइम्स  م ٹائمز
    MimTimes मिम टाइम्स م ٹائمز
  • Apr 19
  • 2 min read
ree

19 April 2025


ممبئی | نمائندہ خصوصی:مہاراشٹر میں غریب مریضوں کے لیے "سانجیونی" ثابت ہونے والے وزیر اعلیٰ طبی امدادی فنڈ میں بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اُلہاس نگر کے تین ڈاکٹروں نے جعلی دستاویزات اور فرضی مریضوں کے نام پر تقریباً 4 لاکھ 75 ہزار روپے ہڑپ لیے۔ اس معاملے میں 17 اپریل 2025 کو کھڑک پاڑا پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، جبکہ حکومت نے سخت کارروائی کی وارننگ دی ہے۔ملزمان، ڈاکٹر انودرگ ڈھونے (عمر 45)، ڈاکٹر ایشور پاٹل اور ڈاکٹر پردیپ پاٹل (عمر 41) نے 26 مئی 2023 سے 10 جولائی 2023 کے دوران 13 جعلی مریضوں کی درخواستیں فنڈ کے لیے جمع کروائیں۔ ان میں سے 6 درخواستوں کے ذریعے 4.75 لاکھ روپے کا فنڈ حاصل کر لیا گیا۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ ان درخواستوں میں دی گئی مریضوں کی معلومات، میڈیکل رپورٹ، یوٹیلائزیشن سرٹیفکیٹ اور تخمینہ تمام جعلی تھے۔ رقم بینک آف بڑودا کے اکاؤنٹ نمبر 76120200002560 (IFSC: BARB0VJMOHO) میں منتقل کی گئی۔11 جولائی 2023 کو دو درخواستوں (نمبر 9668/2023 اور 9667/2023) میں مشتبہ معلومات سامنے آئیں۔ فون پر رابطہ کرنے پر معلوم ہوا کہ مریض اروند سولکھی اور بھگوان بھدانے متعلقہ ہسپتالوں میں داخل ہی نہیں تھے۔ اس کے بعد 15 جولائی 2023 کو ڈاکٹر شریش پالَو کی قیادت میں ٹیم نے گنپتی ہسپتال کا معائنہ کیا جہاں پتہ چلا کہ ہسپتال میں نہ مناسب بیڈ تھے، نہ او ٹی فعال تھی، اور آئی سی یو سے بدبو آ رہی تھی۔ ہسپتال میں صرف 25 بیڈ پائے گئے، جب کہ دعویٰ 35 بیڈ کا تھا۔17 جولائی 2023 کو ڈاکٹر ڈھونے کو تفتیش کے لیے بلایا گیا، لیکن وہ حاضر نہیں ہوئے۔ بیان میں انہوں نے بتایا کہ ایشور پاٹل اور پردیپ پاٹل نے انہیں ہسپتال کو پینل پر لانے میں مدد کی تھی۔ تمام درخواستوں میں مریض یا رشتہ داروں کی جگہ پاٹل اور پوار کے نمبر درج تھے۔ تفتیشی ٹیم کے آنے پر ڈاکٹر ڈھونے بہانہ بنا کر ہسپتال سے چلے گئے اور پھر واپس نہیں آئے۔وزیر اعلیٰ طبی امدادی فنڈ کے سربراہ رامیشور نائک نے واقعہ پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ "غریب مریضوں کے حق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔" انہوں نے یقین دلایا کہ سخت کارروائی کی جائے گی تاکہ آئندہ ایسے واقعات نہ ہوں۔اس کیس کی تحقیقات انسپکٹر تُکارام جوشی کی نگرانی میں مالیاتی جرائم وِنگ کر رہی ہے۔
















bottom of page