چرواہے کا بیٹا آئی پی ایس آفیسر بنا پورا گاؤں خوشی سے جھوم اٹھا
- MimTimes मिम टाइम्स م ٹائمز
- Apr 24
- 2 min read

24 April 2025
کولہاپور ، کندھے پر کالی چادر، سر پر روایتی پگڑی، بغل میں اون کا پانی پینے والا لوٹا، پاؤں میں موٹے جوتے اور سامنے کھلے میدان میں چرنے والی بھیڑیں — یہی زندگی تھی ایک عام چرواہے کی۔ لیکن اسی چرواہے کے بیٹے نے اپنی محنت، جستجو اور عزم سے سیدھا آئی پی ایس آفیسر بننے کا سنگ میل عبور کر لیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کامیابی کی اطلاع اُسے بھیڑوں کے درمیان ملی جب وہ اُن کے بال تراشنے میں مصروف تھا۔یہ کہانی ہے کاغل تعلقہ کے یمگے گاؤں کے نوجوان بیرودیو سدھاپا ڈونے کی، جنہوں نے 2024 میں یونین پبلک سروس کمیشن (UPSC) کی امتحان میں پہلی ہی کوشش میں آل انڈیا رینک 551 حاصل کر کے آئی پی ایس آفیسر بننے کا خواب پورا کیا۔ یہ مقام حاصل کرتے وقت وہ گاؤں میں بھی موجود نہ تھے بلکہ بیلگاؤں ضلع کے ایک دیہی علاقے میں اپنے ماموں کے ساتھ بھیڑیں چرا رہے تھے۔جیسے ہی کامیابی کی خبر اُس کے دوستوں نے فون پر دی، گاؤں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ اُس کے والدین، جو چرواہے کے طور پر زندگی گزار رہے تھے، جذبات سے سرشار ہو گئے۔ پورے چرواہا وستی نے خوشی میں روایتی گیت گا کر جشن منایا۔بیرودیو کا تعلیمی سفر ایک عام دیہی طالبعلم جیسا تھا۔ یمگے گاؤں کے ودیامندیر اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی، بعد ازاں جے مہاراشٹرا ہائی اسکول میں ثانوی تعلیم مکمل کی۔ بارہویں جماعت کی تعلیم شیوراج کالج، مورگڈ میں حاصل کی، جہاں ریاضی میں انہوں نے دونوں بورڈ امتحانات میں سو میں سو نمبر حاصل کیے۔ انجینئرنگ کی ڈگری انہوں نے پونے کے COEP کالج سے حاصل کی۔انجینئرنگ مکمل کرنے کے بعد بیرودیو نے دہلی کا رخ کیا جہاں انہوں نے آئی پی ایس امتحان کی تیاری کے لیے کوچنگ شروع کی۔ یہاں انہوں نے دن رات ایک کرتے ہوئے روزانہ 22 گھنٹے مطالعہ کیا۔ مالی حالات کمزور ہونے کے باوجود انہوں نے ہمت نہ ہاری۔ ان کے والد ہر ماہ 10 سے 12 ہزار روپے دہلی بھیجتے تھے، جو اُن کے لیے بہت بڑا بوجھ تھا۔ کئی بار والد نے اُسے نوکری کرنے کا مشورہ بھی دیا، لیکن بیرودیو کی ضد تھی کہ "مجھے کامیاب ہونا ہے، اور میں ہو کر رہوں گا۔"ان کے بھائی واسودیو ڈونے چار سال قبل بھارتی فوج میں شامل ہوئے تھے، جس کی وجہ سے بیرودیو کی تعلیم میں مالی مدد ممکن ہوئی۔بیرودیو کے والد سدھاپا ڈونے بارہویں پاس ہیں اور ایک عام چرواہے کے طور پر زندگی گزار رہے تھے۔ انہوں نے غربت کے باوجود اپنے بیٹے کو تعلیم دلوا کر افسر بنانے کا خواب دیکھا اور آج وہ خواب حقیقت بن چکا ہے۔بیرودیو آج صرف اپنے خاندان ہی نہیں، بلکہ پورے یمگے گاؤں اور کاغل تعلقہ کا فخر بن چکے ہیں۔